وزیرستان میں ریاست مخالف سرگرمیوں و پاکستان کو گالیاں دینے پر پابندی لگوا دی

0
68

وزیرستان: وزیرستان کی عوام اور مشران اب سرخوں کی شرارتوں سے ناک تک آگئے ہیں۔ خاص طور پر پی ٹی ایم نے وزیرستان میں خواتین کی عزتوں کے ساتھ جو کھلواڑ کیا اور بے حیائی پر مشتمل جو نیا کلچر وزیرستان میں لانے کی کوشش کر رہی ہے اس سے لوگوں میں زبردست غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

لیکن مسئلہ یہ تھا پی ٹی ایم مخالفت کرنے والے پشتونوں کو ٹی ٹی پی کے ذریعے مروا دیتی تھی جیسا کہ ملک متوڑکے اور ملک عباس کو شہید کیا۔

اب جب وزیرستان اور افغانستان میں ٹی ٹی پی کا صفایا ہوا ہے بڑی حد تک اور این ڈی ایس کی سرپرستی سے امریکہ نے ہاتھ کھینچ لیا ہے تو وانا میں نو قبائل پر مشتمل گرینڈ جرگہ منعقد کیا گیا جس میں ریاست مخالفت سرگرمیوں پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیرستان کے یہ بڑے کہہ رہے ہیں کہ یہ سرزمین یعنی پاکستان اور یہ حکومت ہماری ہے۔ ہم بھی حقوق مانگیں گے امن بھی مانگیں گے لیکن اس  کا یہ مطلب نہیں کہ اپنی ہی ریاست کو گالیاں دی جائیں۔

شائد آپ نوٹ کریں پی ٹی ایم کے کچھ لگڑ بھگے اس جرگہ میں بھی فساد مچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

شائد انہی حالات کے پیش نظر سرخوں نے کرک کے خٹک قوم کو ایندھن بنانے کا فیصلہ کیا ہے جن کی طرف سے فلحال ان کو منہ توڑ جواب ملا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں