ہم اور ہمارے نظریاتی خول

0
83

تحریر: نصرت امین

زندگی کے فکری تجربات سے اخذ کیا ہے کہ کسی فرد کا کسی نظریئے پر یقین ہونا، کسی قطعی کیفیت سے زیادہ، ایک اضافی معاملہ ہے۔ عین ممکن ہے کہ ایک خاص نظرئیے پر یقین رکھنے والا شخص،  ملک، ماحول یا حالات بدل جانے کی صورت میں اپنے دیرینہ نظریات سے اعلانیہ یا غیر اعلانیہ طور پر منحرف ہوجائے۔

یہاں یقیناً گستاخی کا مرتکب ہورہا ہوں، کیوں کہ بہت سے دوست، اساتذہ اور ہم جولی ناراض ہوسکتے ہیں، پھر بھی سچائی کے نام پر ڈرتے ڈرتے چند حوالے پیش کررہا ہوں۔

مثال کے طور پر۔۔۔

اگر آپ پاکستانی مسلم مرد ہیں، اور آپ کا تعلق نسبتا کم آبادی والے کسی فرقے سے ہے، تو یقین کیجئے آپ کا سیکیولر، لبرل یا کمیونسٹ ہونا مشکوک ہے۔ کسی اور ملک میں آپ کے خیالات کسی مذہبی انتہا پسند جیسے بھی ہوسکتے ہیں۔

اگر آپ پاکستانی مرد ہیں، اور پاکستان میں رہتے ہیں، آپ کے صرف بیٹے ہیں، بیٹی نہیں، تو یقین کیجئے آپ کا آزاد خیال ہونا انتہائی مشکوک ہے۔
آپ پاکستانی مسلم مرد ہوتے ہوئے ملک میں یا ملک سے باہر ہوتے، اور بیٹی کے باپ ہوتے، تو کسی اور طرح کے شخص ہوسکتے تھے۔

اگر آپ ہندوستانی ہیں، ہندوستان میں رہتے ہیں، اور کسی شیڈول کاسٹ سے تعلق رکھتے ہیں، تو یقین کیجئے آپ کا لبرل، جمہوریت پسند، انصاف پسند اور مساوات پر یقین رکھنا انتہائی مشکوک ہوسکتا ہے۔ کسی مغربی معاشرے میں آپ کے خیالات انتہائی مختلف ہوسکتے تھے۔

اگر آپ کی بیٹیاں ہیں، کوئی بیٹا نہیں، تو یقین کیجئے آپ کا فیمنسٹ ہونا اور آپ کا حقوق نسواں کے معاملات پر بار بار جذباتی ہو جانا انتہائی مشکوک ہے۔ مختلف حالات میں آپ ایک انتہائی مختلف آدمی ہوسکتے تھے۔

اگر آپ جنوبی ایشیائی عورت ہیں، حسین یا خوش شکل نہیں ہیں، غیر شادی شدہ ہیں، یا کم از کم ایک بار طلاق یا خلعہ لے چکی ہیں، تو مان لیجئے کہ آپ کا فیمنسٹ ہونا انتہائی مشکوک ہے۔ آپ کے ذاتی حالات مختلف ہوتے، تو آپ کے خیالات بھی مختلف ہوسکتے تھے۔

اگر آپ ہندوستانی ہیں اور ہندوستان میں رہتے ہیں، اور مسلمان ہیں، تو آپ کا مارکسسٹ، ماووسٹ، لبرل یا سیکیولر ہونا مشکوک ہے۔ قوی امکان ہے کہ اگر آپ پاکستان یا کسی اور ملک میں ہوتے، تو انتہا پسند ہوسکتے تھے۔

اگر آپ پاکستانی ہیں، پاکستان میں رہتے ہیں، اور آپ کا تعلق کسی غیر مسلم کمیونٹی سے ہے، تو یقین کیجئے آپ کا لبرل یا سیکیولر ہونا مشکوک ہے۔۔ آپ کا پس منظر یا آپ کا ملک مختلف ہوتا، تو آپ بھی زیادہ تر پاکستانیوں کی طرح انتہا پسند ہوسکتے تھے۔

اگر آپ پی ٹی آئی کے حمایتی ہیں، تو آپ کا فوجی آمریت کے خلاف ہونا انتہائی مشکوک ہے۔ اگر پی ٹی آئی اس وقت حکومت میں ہوتی تو آپ کے لئے پاک فوج سے زیادہ قابل احترام کوئی ادارہ ہو ہی نہیں سکتا تھا۔

اگر آپ پی پی پی کے حمایتی ہیں، تو آپ کا ترقی پسند یا لبرل یا جمہوریت پسند ہونا مشکوک ہے۔ پی پی پی نہ ہوتی تو ہوسکتا ہے کہ آپ مذہبی انتہا پسند یا قوم پرست ہوتے، یا کسی سردار یا وڈیرے کی پرایئویٹ جیل میں قید ہوتے یا ان کی قبائلی جنگجو فورس میں شامل ہوتے۔

اگر آپ موجودہ ایم کیو ایم کے حمایتی ہیں، تو آپ کا امن پسند ہونا مشکوک ہے۔ کسی مختلف صورتحال میں آپ ایک اسٹریٹ فائٹر یا عسکری گروپ کے رکن ہوسکتے تھے۔

اگر آپ جماعت اسلامی میں ہیں، تو آپ کا اپنے کام سے کام رکھنا مشکوک ہے۔ آپ کو جب موقع ملے گا، آپ دوسروں کے معاملات میں مداخلت کرکے، یا ان کے گھر میں مہمان بن کر، ان کی طرز زندگی سے متعلق صحیح اور غلط کے فیصلے کرنا شروع کردیں گے، اور اپنے خیالات دوسروں پر زبردستی صادر کرنے کی ناکام کوششیں جاری رکھیں گے۔

اگر آپ مسلم لیگ نون میں ہیں، تو آپ کا جمہوریت پسند ہونا مشکوک ہے۔ مختلف حالات میں آپ طالبان کے حمایتی، تشدد پسند یا کرائے پر مجمع اکٹھا کرنے والے بیوپار کا حصہ ہوسکتے تھے۔ کسی گاوں دیہات میں پانی اور بجلی کی چوری یا زمینوں پر قبضے میں بھی ملوث ہوسکتے تھے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں