سینئر صحافی حامد میر نے جنرل رانی کے خلاف تقریر پر معذرت کرلی

0
393

اسلام آباد: سینئر صحافی اور معروف اینکر حامد میر نے چند روز قبل کی گئی جنرل رانی کے خلاف تقریر پر ایک قدم پیچھے ہٹتے ہوئے معذرت کرلی ہے۔

حامد میر کا معذرت میں کہنا ہے کہ 28 مئی 2021 کو پریس کلب کے سامنے صحافیوں پر حملوں کو سنجیدہ نہ لئے جانے پر چند صحافیوں نے سخت تقریریں کیں۔ اس حوالے میری تقریر سے پیدا ہونے والے غلط تاثر کا مجھے بخوبی احساس ہے میں بغیر کسی دبائو کے اپنے ضمیر، احساس ذمہ داری اور مروجہ صحافتی اقدار کے تحت واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میری فوج سے کوئی لڑائی نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ میں نے اپنی تقریر میں کسی فرد کا نام نہیں لیا، میں فوج کا بحثیت ادارہ احترام کرتا ہوں، انہوں نے کہا کہ میرے الفاظ سے پہنچنے والی تکلیف پر میں تہہ دل سے معذرت کرتا ہوں۔ میری تقریر کا مقصد ہر گز کسی کی دل آزاری یا کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا۔

آر آئی یو جے کی کمیٹی کے سامنے معذرت کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ میرے الفاظ سے پہنچنے والی تکلیف پر میں تہہ دل سے معذرت کرتا ہوں، میں حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ صحافیوں پر حملوں کے سلسلے کو رکوایا جائے۔

ماضی میں ہونے والے حملوں کے ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور اس حوالے سے پارلیمنٹ میں صحافیوں کے تحفظ کیلئے جلد از جلد قانون سازی کی جائے، پریس ریلیز میں کہا گیاہے کہ کمیٹی اس وضاحتی بیان سے مکمل طور پر اتفاق کرتی ہے۔

کمیٹی کی طرف سے توقع کا اظہار کیا گیا کہ معاملہ اب خوش اسلوبی سے حل ہوجائے گا۔ اس مراسلے کے آخر میں آئی آر یو جے، نیشنل پریس کلب کے عہدیداران سمیت خود حامد میر کے دستخط بھی موجود ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں