ایس ایس پی ملیر کی پولیس میں بھرتی ہائی کورٹ میں چیلنچ

0
367

کراچی: ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر کی پولیس بھرتی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں چیلنچ اور آئینی درخواست داخل کردی گئی۔

آئینی درخواست میں کہا گیا ہے کہ شہید سب انسپیکٹر بہادر خان کے بیٹے عرفان بہادر کو سن کوٹہ پر پولیس میں بھرتی کیا گیا، دوران بھرتی عرفان بہادر کی عمر 18 سال 3 ماہ تھی اور تعلیم انٹرمیڈیٹ تھی۔ حکومت سندہ یا پی پی پی کی سن کوٹہ پر ڈائریکٹ ڈی ایس پی بہرتی غیر قانونی و غیر آئینی ہے۔

 حکومت سندھ و پیپلز پارٹی نے اپنی غیر قانونی و غیر آئینی بہرتی کو قانونی شکل دینے کے لئے عرفان بہادر کو سندہ پبلک سروس کمیشن کو معاملہ بھیجا کیونکہ ڈی ایس پی کی بہرتی قانونی اور آئینی طور پر سندہ پبلک سروس کمیشن کے جانب سے ہی ہوسکتی ہے۔

 آئینی پٹیشن کی سماعت اور مدعی کو سننے کے بعد ہائی کورٹ سندھ کے معزز جج جسٹس صلاح الدین پنھور نے پٹیشن کو سننے اور قابل قرار دینے کہ بعد فریقین کو آئینی پٹیشن پر جواب داخل کرنے کے لئے نوٹس جاری کرنے کا حکم دیے دیا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں