سپریم کورٹ کا انگریزی میں فیصلہ لکھواتے ہوئے اُردو کو سرکاری زبان کے طور پر رائج نہ کرنے پر وزارت تعلیم سے جواب طلب کرلیا

0
72

اسلام آباد: ‏اردو کو سرکاری زبان کے طور پر رائج کرنے کے حکم کی خلاف ورزی کیس کی سماعت میں انگریزی میں فیصلہ لکھواتے ہوئے۔ فاضل عدالت نے وزارت تعلیم سے جواب طلب کر لیا۔

سپریم کورٹ نے اردو کو سرکاری زبان کے طور پر رائج نہ کرنے پر وزارت تعلیم سے جواب طلب کر لیا‏۔ پنجاب میں پنجابی لٹریچر نہ پڑھائے جانے پر پنجاب حکومت سے بھی جواب طلب‏ کیا۔

جسٹس عمر عطا بندیال‏ نے کہا کہ تعلیم کے علاوہ ایک چیز تربیت بھی ہوتی ہے۔ سپریم کورٹ کے اردو کو سرکاری زبان کے طور پر رائج کرنے کے حکم پر عمل ہونا چاہیے، شہریوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ اپنی زبان کو زندہ رکھیں اور اردو کو عالمی زبان بنانا چاہیے۔ تعلیمی اداروں میں اردو زبان کو کوئی فروغ نہیں مل رہا اور تعلیم کے علاوہ ایک چیز تربیت بھی ہوتی ہے۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے سماعت کے موقع پر کہا کہ شہریوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ اپنی زیان کو زندہ رکھیں، اردو کو عالمی زبان بنانا چاہیے۔ تعلیمی اداروں میں اردو زبان کو کوئی فروغ نہیں مل رہا۔ وفاقی حکومت نشاندہی کرے کہ اردو زبان رائج کرنے کے کون سے ادارے ہیں اور باقی صوبے اپنی زبانوں کا تحفظ کر رہے ہیں تو پنجاب کیوں پیچھے ہے؟۔ اردو زبان رائج کرنے کے معاملے کو اب سنجیدگی سے دیکھیں گے۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔ جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں