ملیر پولیس و ڈسٹرکٹ انتظامیہ کی نااہلی، کھیلوں کے گرائونڈ منشیات کے اڈوں میں تبدیل

0
36

کراچی: ڈسٹرکٹ ملیر انتظامیہ کی مبینہ نااہلی کی وجہ سے ڈسٹرکٹ ملیر میں بچوں کے لیے کھیلوں کے میدان تباہ ہوگئے، ٹولیوں کی شکل میں جگہ جگہ نشئیوں کے اڈوں کی وجہ سے معصوم بچے گھروں سے باہر نہیں نکل سکتے۔

پی ایس شاہ لطیف ٹاون کی حدود یوسی 06 میں واقع گوبری گراونڈ، جالندھر گراونڈ، خلدآباد قبرستان، السید سینٹر، ریڈیو کالونی، ریلوے گرائونڈ اور ملیر ندی میں جگہ جگہ منشیات کے عادی افراد نے رہائشیوں کا جینا دو بھر کردیا ہے۔ آئے روز گھروں، مسجدوں، اسکولوں سے منشیات کے عادی افراد چوریاں کرکے لیجاتے ہیں اور اسی طرح گھروں کے باہر کھڑی موٹر سائیکلوں اور کاروں، سوزوکیوں سے بیٹریاں بھی چوری کرکے لے جاتے ہیں۔

اس حوالے سے علاقہ مکینوں سے بات کی گئی تو انکا کہنا تھا کہ یوسی 06 میں واقع گوبری گراونڈ ہمارے بچوں کے کھیلنے کے لیے تھا لیکن گوبری گراونڈ اور اس کے اردگرد کے علاقوں میں افغانیوں نے کباڑ کی دکانیں کھول رکھی ہیں جہاں پر منشیات کے عادی افراد کا ہر وقت جم غفیر لگا رہتا ہے۔ یوسی 06 خلد آباد میں کباڑی منشیات فروشی جیسے گھنائونے دھندے میں ملوث ہیں جوکہ منشیات کے بدلے میں نشئیوں سے چوری شدہ سامان خریدتے ہیں۔

علاقہ مکینوں نے بتایا کہ ہماری خواتین گھروں سے باہر نہیں نکل سکتی اور نہ ہی کوئی بچہ باہر کھیل سکتا ہے ہم جائیں تو کہاں جائیں اور فریاد کریں بھی تو کس سے کریں ہماری کوئی بھی سننے والا نہیں ہے۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ہمارے علاقے ماروی گوٹھ میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے بعد ان کو قتل کرنے کے واقعات بھی ہوچکے ہیں۔ پولیس منشیات فروشوں اور منشیات کے عادی افراد کے خلاف کوئی بھی کارروائی عمل میں نہیں لاتی جس کی وجہ سے ہم ذہنی اذیت اور کوفت کا شکار ہوکر رہ گئے ہیں۔ ہماری اعلی حکام سے اپیل ہے کہ ہمارے کھیلوں کے گراونڈ ویران و برباد ہونے سے بچایا جائے اور منشیات کے عادی افراد کے ڈیرے اور غیر ملکی افغانی باشندوں کے کباڑ خانے ختم کروائے جائیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں