پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی پیداوار کے منصوبوں پر کام کا آغاز

0
71

اسلام آباد: امریکی فلاحی ادارے یو ایس ایڈ نے پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی پیداوار کے منصوبوں پر نجی سرمایہ داروں کے ساتھ کام کا آغاز کر دیا۔

پاکستان کا سی پیک منصوبہ اور ملک بھر میں موٹرویز کا جال ترقی کی نئی راہوں کی جانب ایک قدم ہے۔ پاکستان ہر سال تیل کی درآمد پر تقریبا 13 بلین  ڈالر خرچ کرتا ہے، توقع ہے کہ 2025 تک تیل کی درآمد کا بل 30 ارب ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔ پاکستان کو متعدد چیلنجوں کا سامنا ہے جن میں سے ایک شعبہ آٹو موبائل انڈسٹری کا ہے۔ یو ایس ایڈ سمجھتا ہے کہ ملک میں الیکٹرک گاڑیاں (ای وی) متعارف کروانے سے ٹرانسپورٹ، ماحولیات، معیشت اور ذرائع آمدنی سمیت متعدد شعبوں کے موجودہ اور آنے والے مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ الیکٹرک گاڑیوں میں موٹرسائیکلیں، بسیں، ٹرک اور جدید کاریں شامل ہیں۔ ایک سروے کے مطابق پاکستان آٹوموبائل انڈسٹری میں الیکٹرک گاڑیوں کی مانگ تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ یو ایس ایڈ مشن میں شراکت دار امریکی سرمایہ کار ادارے بھی پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت میں دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں۔ 

پاکستان کی آٹوموٹو پالیسی کا مقصد 2030 تک 30 فیصد بجلی سے چلنے والی نئی گاڑیاں تیار کرنا ہے۔ گاڑیوں کی صنعت کے فروغ سے مستقبل میں پاکستانی اور امریکی سرمایہ کاروں کو اربوں ڈالر کا فائدہ ہو گا۔ جدید دور کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے یو ایس ایڈ نے پاکستان کی آٹو موبائل انڈسٹری میں الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری کے منصوبوں کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔ یو ایس ایڈ پاکستان کا انرجی آفس واشنگٹن میں ماحولیاتی سلامتی رسپانس انرجی ٹیم کے ساتھ مل کر پاکستان کی الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت کی ترقی کے لئے کام کر رہا ہے۔ اس ٹیم کا کام حکومت پاکستان کو تکنیکی مدد فراہم کرنا، نجی مارکیٹ کے سرمایہ کاروں کو مراعات دینا اور امریکی ای وی کمپنیوں کو پاکستان کی مارکیٹ میں متعارف کروانا ہے۔ یوایس ایڈ پاکستان کی انرجی ٹیم پہلے ہی تین امریکی شراکت داروں کے ساتھ الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت کو اجاگر کرنے کے لئے ویبینار منعقد کر چکی ہے۔ یو ایس ایڈ پاکستان کی ٹیم کو امید ہے کہ آنے والے وقت میں پاکستان کی معیشت تیزی سے اوپر جائے گی اور یہاں الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت بھی ترقی کرے گی۔

یو ایس ایڈ پاکستان یہ بات یقین سے کہ سکتا ہے کہ پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کو متعارف کروانے سے ماحولیاتی مسائل میں کمی واقع ہو گی اور  ملازمت کے نئے مواقع پیدا ہونگے جو کہ معاشی شرح نمو میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔ یو ایس ایڈ کی کاوشوں سے پاکستان میں تین نئی کار ساز کمپنیاں الیکٹرک گاڑیوں کی پیداوار شروع کرنے کا پلان کر رہی ہیں جن میں کی یا، ہنڈائی اور رینالٹ شامل ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں