کس کا بنے گا میئر کراچی! پیپلز پارٹی یا جماعت اسلامی

0
70

کراچی (مدثر غفور) کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں کوئی بھی سیاسی جماعت الیکشن میں سادہ اکثریت حاصل نہ کر سکی جبکہ سادہ اکثریت کے لیے 124 یوسیز درکار تھی۔

کراچی بلدیاتی انتخابات کے 235 نشستوں کے نتائج میں پیپلزپارٹی 93 نشستوں کے ساتھ پہلے، جماعت اسلامی 86 نشستوں کے ساتھ دوسرے، پی ٹی آئی 50 نشستوں کے ساتھ تیسرے اور مسلم لیگ نواز نے 7 نشستوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ جے یو آئی نے 3، آزاد اُمیدوار 3، تحریک لبیک 2 اور مہاجر قومی مومنٹ ایک نشست جیت سکی۔

میئر کراچی کیلئے 124 نشستوں پر سادہ اکثریت حاصل کرنا ضروری تھا۔ پیپلز پارٹی اپنی 93 نشستوں کے ساتھ مسلم لیگ نواز کی 7، جے یو آئی کی 3، آزاد امیدوار 3، تحریک لبیک 2 اور مہاجر قومی مومنٹ کی ایک نشست جمع کریں تو کُل 109 سیٹیں بنتی ہیں۔

جماعت اسلامی کی 86 نشستیں، تحریک انصاف کی 40 نشستیں ہیں اور دونوں جماعتوں کی نشستیں کُل 126 نشستں بنتی ہیں اور اس طرح جماعت اسلامی اپنا میئر اور تحریک انصاف اپنا ڈپٹی میئر لاسکتی ہیں۔

پیپلز پارٹی 93 سیٹیں اور جماعت اسلامی کی 86 سیٹیوں کو ملایا جائے تو 179 نشستیں بنتی ہیں۔ اس طرح میئر یا ڈپٹی میئر دونوں جماعتوں میں سے کسی ایک جماعت کا ہوسکتا ہے۔

مسلم لیگ نواز کی 7، جے یو آئی کی 3، آزاد امیدوار 3، تحریک لبیک 2 اور مہاجر قومی مومنٹ کی ایک نشست کُل ملا کر 16 نشستیں بنتی ہیں۔ جماعت اسلامی، تحریک انصاف دیگر سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدوار کے ساتھ مل کر اتحادی بلدیاتی میئر اور ڈپٹی میئر بھی بناسکتی ہیں، اس طرح یہ نشستوں کی تعداد 142 بن جاتی ہے۔

پیپلز پارٹی اپنی 93 بلدیاتی نشستوں کے ساتھ تحریک انصاف کی 40 نشستوں کے ساتھ ملا کر میئر اور ڈپٹی میئر بھی لاسکتی ہے اس طرح یہ تعداد 133 بنتی ہے۔

اگر جماعت اسلامی اور تحریک انصاف دونوں جماعتیں مل کر بلدیاتی حکومت بناتیں ہیں تو اس طرح کراچی کا میئر جماعت اسلامی اور تحریک انصاف سے ہوسکتا ہے جبکہ جماعت اسلامی پی ٹی آئی سے اتحاد کے بجائے پیپلز پارٹی سے اتحاد کرے اور میئر شپ بھی حاصل کرسکتی ہے۔

جبکہ 11 نشستوں پر یونین کمیٹیز کے ملتوی ہونے والے انتخابات بھی ہونے ہیں۔ ان گیارہ نشتسوں میں مذید کون سی جماعت جیتی ہے یہ الیکشن میں معلوم ہوگا۔

اب دیکھنا ہے یہ ہے کہ کیا پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی مل کر میئر اور ڈپٹی میئر لاتی ہے یا جماعت اسلامی اور تحریک انصاف اس پوزیشن میں ہیں کہ مل کر اپنا میئر لے آئیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں