نالائق ظالم حکومت نے اپنے جرائم کو چھپانے کیلئے میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام کا شوشہ چھوڑا، مریم نواز

0
59

اسلام آباد: مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ حکومت کی نااہلی کی سزا عوام کو مل رہی ہے، ملک کو جادو ٹونے سے چلایا جارہا ہے۔ اداروں میں تقرریوں کو متنازعہ بنایا جا رہا ہے حتیٰ کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کو بھی روکنے کی کوشش کی جاتی ہے، یہاں مردہ ضمیری پر شاباش جبکہ ضمیر زندہ ہونے پر اسے دوبارہ مارنے کیٖلئے ایڑھی چوٹی کا زور لگایا جاتا ہے، اس نالائقی اور نااہلی کی وجہ سے دوسروں کی طرح صحافی بھی بے روزگار ہوئے ہیں۔ آج پارلیمنٹ میں ہونے والی قانوں سازی تارِیخ کا سیاہ ترین باب ہے، حکومتی اراکین اپنے منہ سے خود کہہ رہے ہیں کہ وہ آئے نہیں بلکہ انہیں لایا گیا ہے۔ اپوزیشن اس قانون سازی کو عدالت میں چیلنج کرے، اس نالائق اور ظالم حکومت نے اپنے جرائم کو چھپانے کیلئے میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام کا شوشہ چھوڑا ہے، ملک میں آئین نام کی کوئی چیز نظر نہیں آرہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے ہتھکنڈے وہی حکومت استعمال کرتی ہے جو نااہل ہو، جس طرح آج ججوں کو دبا کر دھونس اور دھاندلی کے ذریعے فیصلے کروائے جا رہے ہیں، اگر کسی ملک کی آزادی کو دیکھنا ہو تو یہ دیکھ لیں کہ اس کا پریس کتنا آزار ہے۔

اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں پی ایف یو جے، آر آئی یو جے اور نیشنل پریس کلب کے اشتراک سے منعقدہ قومی جرنلسٹس کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ حکومت کی نااہلی کی سزا عوام کو مل رہی ہے، موجودہ حکومت کی کارکردگی اتنی خراب ہے کہ ان کے ممبران اسمبلی خود کہتے ہیں کہ ہم عوام کا کس منہ سے سامنا کریں گے، ملک میں آئین نام کی کوئی چیز نظر نہیں آ رہی ہے، ملک کو جادو ٹونے سے چلایا جارہا ہے، اداروں میں تقرریوں کو متنازعہ بنایا جا رہا ہے حتیٰ کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کو بھی روکنے کی کوشش کی جاتی ہے، یہاں مردہ ضمیری پر شاباش جبکہ ضمیر زندہ ہونے پر اسے دوبارہ مارنے کیٖلئے ایڑھی چوٹی کا زور لگایا جاتا ہے، اس نالائقی اور نااہلی کی وجہ سے دوسروں کی طرح صحافی بھی بے روزگار ہوئے ہیں، آج پارلیمنٹ میں ہونے والی قانوں سازی تارِیخ کا سیاہ ترین باب ہے، حکومتی اراکیں اپنے منہ سے خود کہہ رہے ہیں کہ وہ آئے نہیں بلکہ انہیں لایا گیا ہے، اپوزیشن اس قانون سازی کو عدالت میں چیلنج کرے، یہاں پر قانون سازی مخالفین کو سبق سکھانے اور سزا دینے کیلئے کی جارہی ہے۔ اس نالائق اور ظالم حکومت نے اپنے جرائم کو چھپانے کیلئے میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام کا شوشہ چھوڑا ہے، ایسے ہتھکنڈے وہی حکومت استعمال کرتی ہے جو نااہل ہو، جس طرح آج ججوں کو دبا کر دھونس اور دھاندلی کے ذریعے فیصلے کروائے جا رہے ہیں، اگر کسی ملک کی آزادی کو دیکھنا ہو تو یہ دیکھ لیں کہ اس کا پریس کتنا آزار ہے۔ وزیراعظم کہتے ہیں کہ میڈیا مثبت رپورٹنگ کرے، نالائق اعظم چاہتا ہے کہ میڈیا کہے ایک سو پچاس روپے والی چینی کو پچاس روپے کلو میں مل رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صحافی ان کے ہیروز ہیں جو حق اور سچ کیلئے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر کام کرتے ہیں، صحافیوں کے قلم میں اتنی طاقت ہے کہ یہ قوم کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔

اس موقع پر پی پی پی کے راہنماء فرحت اللہ بابر نے کہا کہ طاقت کا مرکز کوئی بھی ہو اس نے ہمیشہ حق اور سچ کی آواز کو دبانے کی کوشش کی ہے، اعلانیہ اور غیر اعلانیہ صحافت پر مسلسل حملے ہو رہے ہیں۔ پاکستان صحافت کیلئے دنیا کے چھ خطرناک ترین ممالک میں شامل ہے، صحافت کی جنگ معاشرے کے وجود کی بقاء کی جنگ ہے، سیاسی جماعتوں کے اندر بھی سیاسی اصلاحات کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذولفقار کا کہنا تھا کہ پی ایف یو جے پندرہ دن بعد لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کرے گی جو کوئٹہ سے شروع ہو کر اسلام آباد میں اختتام پزیر ہوگا، آج کے کنونشن کی کامیابی کا سہرہ آر آئی یو جے کے صدر عامر سجاد سید اور سیکرٹری جنرل طارق ورک کے سر ہے جن کی انتھک محنت سے یہ ایونٹ کامیاب ہوا۔

تقریب سے اپنے خطاب میں سیکرٹری جنرل پی ایف یو جے ناصر زیدی کا کہنا تھا کہ پاکستان تاریخ کے بدترین بحران سے گزر رہا ہے، معیشت تباہ اور پارلیمنٹ بے دست و پا ہے، پریس پر تاریخ کی بدترین پابندیاں نافذ ہیں، ہمیں حکومت کے میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی بل پر شدید قسم کے تحفظات ہیں، ہم ایسے قوانین کو کبھی بھی قبول نہیں کریں گے، فیک نیوز کو بنیاد بنا کر ملک کے منتخب وزراء اعظموں کو اقتدار سے برطرف کیا گیا ہے، ہم نے چارٹر آف میڈیا فریڈم بنایا ہے اور چاہتے ہیں کہ تمام سیاسی جماعتیں اپنے دور اقتدار میں پریس کی آزادی کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں۔

تقریب سے سپریم کورٹ بار کے صدر احسن بھون، معروف صحافی اور اینکر حامد میر، عاصمہ شیرازی، لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری، کرامت علی، ملک ایوب، حارث خلیق اور دیگر نے بھی خطاب کیا، تقریب میں حارث خلیق کلی صحافت کو درپیش مسائل کے حوالے سے تیار کردہ دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔ تقریب کے اسٹیج سیکرٹری کے فرائض پی ایف یو جے کے سابق صدر افضل بٹ نے سرانجام دیئے، جبکہ صدر این پی سی شکیل انجم، سیکرٹری انور رضا سمیت مختلف مکتبہ فکر کے لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں