سوشل میڈیا پر پڑھ لو کو پہلے ‘خود تو پڑھ لو ڈاٹ کام’ کا مشورہ

0
209

رپورٹ: مدثر غفور

کراچی: جب سے پاکستان میں موبائل فون عام ہوا تو سوشل میڈیا بھی ‘شوشل میڈیا’ میں تبدیل ہوگیا اور اسی طرح بے شمار نیوز ویب سائٹ، بلاگ ویب سائٹ کی مارکیٹ میں بھرمار لگ گئی۔ اکثر نیوز ویب سائٹ یا بلاگنگ ویب سائٹ خود ساختہ ٹیبل اسٹوری کرکے ریڈرشپ یا ویور شپ حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

اسی طرح17 مئی کو پڑھ لو ڈاٹ کام نامی ویب سائٹ نے ایک ٹویٹ کے زریعے بغیرتحقیق، جھوٹی اور من گھڑت ٹیبل اسٹوری کرڈالی۔ جس میں جاوید منہاس نامی لکھاری نے بغیرتحقیق ٹیبل اسٹوری میں ایک بیوی کی کہانی بیان کی جس نے دوسری شادی کی دھمکی ملنے پر اپنے شوہر پر تیزاب پھینک دیا۔ اصل اسٹوری سماء ٹی وی پر 17 فروری کو سماء ٹی وی کے پروگرام میں چل چکی تھی اور عنیزہ فاطمہ جو کہ سماء ٹی وی میں پروگرام 7 سے 8 میں پروڈیوسر بھی ہیں اس دن یہ پروگرام کرتے ہوئے خود متاثرہ شخص سے انٹرویو لے رہی تھی جس میں تیزاب گردی سے متاثرہ شخص کی کہانی دکھائی گئی، جس پر اس کی بیوی نے تیزاب پھینکا اور چہرہ جھلسا ڈالا تھا جبکہ اسی ویب سائٹ پر ٹائٹل فوٹو کو سافٹ وئیر کے زریعے ایڈٹ کرکے لکھاری اور ویب سائٹ نے بغیر کسی سوال وجواب، زرائع پوچھنے کے بجائے اپنی ویب پر شائع کردیا۔ اصل اسٹوری کیا ہے اور اس فوٹو میں خاتون کون ہیں یہ لکھاری کو خود بھی نہیں معلوم تھا۔

متعلقہ ویب سائٹ پرجھوٹی من گھڑت اسٹوری شائع ہونے کے بعد جوں ہی معاملہ وائرل ہوا تو خاتون پروڈیوسر نے ایف آئی اے سائبر کرائم سندھ کو رپورٹ کیا۔ خواتین کے حقوق کیلئے سرگرم اور سماء ڈیجیٹل ویب کی ہیڈ ماہم مہر نے فورا ایکشن لیتے ہوئے معاملے کو ہینڈل کیا اور ویب سائٹ کو نوٹس دیا گیا۔ متعلقہ ویب سائٹ سے اسٹوری ہٹا کر آفیشلی معافی نامہ لکھ کر دینے کا کہا جس پر پڑھ لو ویب سائٹ نے اسٹوری ہٹا کر معذرت کرلی مگر معافی نامہ لکھ کر نہیں دیا۔ تاہم جس کیلئے ماہم مہر ایف آئی اے سے رجوع کرکے قانونی چارہ جوئی کررہی ہیں۔ 

دی پاکستان اردو سے بات کرتے ہوئے سماء ٹی وی کے پروگرام 7 سے8 کی پروڈیوسرعنیزہ فاطمہ نے بتایا کہ میں صحافی ہوں اور میری اسٹوری کو غلط رنگ دے کر میری تصویر ٹائٹل پر لگادی گئی اور منفی تاثر دیا گیا توعام خواتین کے ساتھ کیا ہوتا ہوگا۔ انہوں کہا کہ ویب سائٹ کے اس طرز عمل سے میں ذہنی طور پر بہت پریشان ہوگئی تھی لیکن اس موقع پر سما ٹی وی نے اس سارے معاملے کو ہینڈل کیا۔ انہوں سماء ٹی وی کے ڈائریکٹر نیوز فرحان ملک، ایڈوائزر ٹو چئیرمین خرم باری اور ہیڈ آف سماء ڈیجیٹل ماہم مہر کا شکریہ ادا کیا جو ان کے ساتھ کھڑے ہوئے اور متعلقہ ویب سائٹ کے خلاف فورا ایکشن لیا۔

یاد رہے اس وقت پاکستان میں بے شمار ویب سائٹ بلاگنگ اور نیوز ویب کیلئے کام کررہی ہیں مگر ان ویب سائٹ کو مانیٹر کرنے کیلئے کیلئے اب تک پاکستان میں کوئی وفاقی حکومت کی سطح پر ڈیجٹیل مانیٹرنگ کا ادارہ نہیں ہے۔

فوٹو بشکریہ: سماء ٹی وی

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں