اسلام آباد کے سی سی ٹی وی کیمروں میں ایک صحافی کہاں گیا؟

0
173

رپورٹ: مدثرغفور

کراچی: پاکستان کے دل اور شہر اقتدار اسلام آباد کے سی سی ٹی وی کیمروں میں دن دیہاڑے ایک صحافی کہاں گیا یا اسلام آباد کے یہ کیمرے کیا صرف کوؤں کے لیے ہیں؟۔ کیا شہر اقتدارغیر محٖفوظ ہوگیا ہے اور اس سوال کا جواب شائد اسلام آباد پولیس کے پاس بھی نہیں یا مجبوری ہے۔

زرائع کے مطابق سینئیر صحافی مطیع اللہ جان کو اسلام آباد کے سی سی ٹی وی کیمروں میں دن دیہاڑے تین گاڑیوں میں تقریبا چھ مسلح افراد زبردستی ساتھ  لے گئے اور جس کی مقامی تھانہ آبپارہ میں لاپتہ ہونے کی رپورٹ درج کرلی گئی ہے جبکہ اسلام آباد پولیس مطیع اللّٰہ جان کے لاپتہ ہونے کے معاملے کی تحقیقات کررہی ہے۔

اسلام آباد کا علاقہ مختلف اطراف سے سیکورٹی زون میں تقسیم ہے جس میں ریڈ زون، بلیو ایریا اور اس کے علاوہ احساس علاقہ بھی شامل ہے جہاں پر سی سی ٹی وی کیمروں کی بھرمار ہے۔ اس کے علاوہ بھی مختلف گھروں میں سی سی ٹی وی کیمرے عام لگے نظر آتے ہیں مگر سینئیر صحافی مطیع اللہ جان کو اسلام آباد جیسے شہر سے لے جانا سیکیورٹی کیلئے سوالیہ نشان ہے۔


سینئیر صحافی مطیع اللہ جان کہاں گئے؟

ایک سینئیر صحافی کو کچھ مسلحہ لوگ تین گاڑیوں میں زبردستی ساتھ لے گئے اور کس جگہ سے کن علاقوں سے گزرے اسلام آباد پولیس اب تک مختلف سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ابتدائی رپورٹ بھی مطیع اللہ جان کے اہل خانہ یا صحافتی تنظیموں کو نہ بتاسکی۔

نامعلوم افراد کے مطیع اللہ جان کو لے جاتے وقت کی دو سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آئی ہیں جو سوشل میڈیا پر بھی گردش کررہی ہیں۔


اسلام آبد: سینئیر صحافی مطیع اللہ جان کو کچھ لوگ زبردستی ساتھ لے کر جارہے ہیں

واضح رہے سینئیرصحافی مطیع اللہ جان کے وکلاء کی جانب سے دائردرخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ایکشن لیتے ہوئے صحافی مطیع اللہ جان کو بازیاب کروا کر عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ شارٹ آرڈر میں کل تک مطیع اللہ جان کو پیش نہ کرنے کی صورت میں سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر اسلام آباد اور آئی جی کو ذاتی حیثیت میں عدالت پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں