معروف ڈرامہ نویس حسینہ معین کو کراچی میں سپرد خاک کردیا گیا

0
137

کراچی: معروف ڈرامہ نویس و ادیبہ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی نائب صدر حسینہ معین کی نماز جنازہ بعد نماز عصر مسجد فاروق اعظم نارتھ ناظم آباد میں ادا کی گئی۔

آرٹس کونسل کے صدر محمد احمد شاہ معروف ادیب افتخار عارف، سیکریٹری پروفیسر اعجاز فاروقی، جوائنٹ سیکریٹری اسجد بخاری گورنگ باڈی کے ممبران، اقبال لطیف، بشیر سدوزئی، کاشف گرامی، ڈاکٹرایوب شیخ، سعادت جعفری،اخلاق احمد ،شکیل خان سمیت شہر کی معروف علمی و ادبی شخصیات، سماجی کارکنان اور آرٹس کونسل کے ممبران نے کثیر تعداد میں نماز جنازہ میں شرکت کی۔ حسینہ معین کی تدفین سخی حسن قبرستان میں کی گئی۔

 اس سے قبل حسینہ معین کے گھر پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معروف ادیب و شاعر افتخار عارف نے کہا کہ حسینہ معین کے انتقال سے پاکستان ٹیلی ویژن کا ہی نہیں بلکہ ملک کا بہت بڑا نقصان ہو گیا ہے۔ حسینہ معین کے ساتھ میرا پچاس برس کا تعلق ہے اس دوران اس نے کبھی کسی کو برا نہیں کہا۔ وہ بہت صاف و شفاف ادیبہ تھی۔ انہوں نے پہلا پلے ٹی وی کے لیے عید کے حوالے سے لکھا، شہزوری وہ ڈرامہ تھا جس سے حسینہ کی مقبولیت کا سفر شروع ہوا۔اس کے بعد حسینہ کے ایک کے بعد ایک ڈرامے آتے رہے حسینہ معین کا ہر ڈرامہ مقبولیت کے ریکارڈ توڑتا رہا۔ اس شہرت کے باوجود اس میں کبھی تکبر اور غرور پیدا نہیں ہوا۔لوگوں نے ان سے ضرور حسد کیا لیکن انہوں نے ہمیشہ پیار بانٹا اور ہر کسی کے ساتھ مسکرا کر بات کی افتخار عارف نے کہا کہ حسینہ معین خواتین کے حقوق کی بہت بڑی علمبردار تھیں لیکن اس ہمیشہ شائستہ زبان استعمال کی بیٹیاں مائیں بہنیں اور گھر کا ہر فرد ان کے ڈرامے مل کر دیکھتے تھے۔ایسا شگفتہ ڈرامہ کسی نے کھبی ان سے پہلے لکھا اور نہ ان کے بعد لکھا گیا۔ بیک وقت مقبول سلسلے صرف حسینہ نے لکھے جو یک بعد مقبولیت اور شہریت کی بلندیوں تک گئے۔

 معروف ادیبہ و شاعرہ کشور ناہید نے کہا کہ حسینہ کا اچانک چلے جانا میرے لیے بہت بڑا صدمہ ہے۔ اس نے جب لکھنا شروع کیا تو ہم تھوڑے ناراض ہوتے تھے۔ وہ کہتی تھی کہ دیکھا تم نے اور میں نے عورت کو کیسے عزت دلائی۔ انہوں نے زندگی کو بہت سنجیدہ لیا اور زندگی بھر سنجیدہ رہی۔ کشور ناہید نے کہا کہ حسینہ مضبوط اعصاب کی بہادر خاتون تھی۔

صدر آرٹس کونسل احمد شاہ نے کہا کہ حسینہ معین آرٹس کونسل کی نائب صدر تھی ہمارا ذاتی نقصان ہو گیا۔ ہمیں صبح سے کچھ سمجھ نہیں آ رہا مجھے ایسا لگ رہا ہے میری ماں چلی گئی میری سرپرست چلی گئی۔ میرے پاس الفاظ نہیں کہ میں کیسے اپنا دکھ بیان کروں حسینہ آپا کی بھانجی نے بتایا کہ حسینہ آپا کے آخری الفاظ یہ تھے کہ احمد شاہ کو فون کرو۔ حسینہ آپا جیسی تخلیقی خاتون کے جانے سے جو خلاء پیدا ہوا ہے وہ کھبی پر نہیں ہو سکتا۔ دریں اثنا صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے ممبران گورننگ باڈی کے ہمراہ حسینہ معین کی قبر پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں