بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں اسرائیلی ماڈل پر عمل پیرا ہے، شہریار خان آفریدی

0
29

اسلام آباد: چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار خان آفریدی نے جمعرات کو کہا کہ بھارتی قابض حکومت جموں و کشمیر میں اسرائیلی ماڈل اپنا رہی ہے اور دنیا کو ایک اور فلسطین کو کرہ ارض سے ہٹانے کی کوششوں سے روکنے کے لئے اٹھ کھڑا ہونا چاہئے۔

کشمیر کمیٹی اور مسلم انسٹی ٹیوٹ کے مشترکہ طور پر منعقدہ “فلسطین اور کشمیر تنازعہ پر انصاف کے تقاضے” کے عنوان سے منعقدہ سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے شہریار آفریدی نے کہا کہ 5 اکتوبر 2019 سے قبل بھارتی حکومت نے جموں و کشمیر میں تعینات اپنے پولیس اور سول بیوروکریسی کے افسران کو اسرائیلی ماڈل سے سیکھنے اور تربیت لینے کے لئے اسرائیل بھیجا، جس کو واپسی پر مقبوضہ جموں وکشمیر میں نقل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان افسران میں بدنام زمانہ پولیس افسر امتیاز حسین بھی شامل ہے جس پر 200 کشمیری مسلمانوں کو قتل کرنے کا الزام ہے۔ امتیاز حسین کو 5 اگست 2019 سے پہلے اسرائیلی سیکیورٹی کے نظام کو سمجھنے کے لئے اسرائیل بھیجا گیا تھا اور واپسی پر جموں و کشمیر میں مظاہروں کو دبانے کے لئے سری نگر میں سیکیورٹی انچارج کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے جموں و کشمیر سے مقامی آبادی کے خاتمے کےلئے اسرائیلی حکومت سے سیکھا اور پھر اسی ماڈل کی کشمیر میں نقل کی۔

مقبوضہ جموں وکشمیر میں اسرائیلی ماڈل پر مبنی نو آبادیاتی منصوبے پر عمل درآمد اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ 40 لاکھ نئے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے جن میں سے 5 لاکھ ہندوستان کے اُن رہائشیوں کو جاری کیے گئے جنہوں نے کبھی زندگی میں کشمیر دیکھا ہی نہیں۔ اُنہوں نے بتایا کہ غیر مقامی ہندوستانیوں کو سیاحت کے مواقع فراہم کیے جارہے ہیں، سرزمین ہندوستان سے آنے والے رہائشیوں کو جنگل بھی ٹھیکے پر دیئے جا رہے ہیں جبکہ کشمیریوں کو انکار کیا جارہا ہے۔  مقامی لوگوں کو گلمرگ کے ہوٹلوں کے ٹھیکے دینے کے بجائے بھارت اُنہیں زبردستی ہندوستانیوں کو ٹھیکے پر دے رہا ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان اقتصادی طور پر کشمیریوں کا گلا گھونٹ رہا ہے اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیریوں کو بے دخل کر رہا ہے۔

دیگر ممتاز مقررین میں آزاد کشمیر کے صدر مسعود خان، صدر مسلم انسٹی ٹیوٹ صاحبزادہ سلطان احمد علی، فلسطین کے سفیر احمد ربیعی اور دیگر سفارتکار شامل تھے۔
مقررین نے کہا کشمیر اور فلسطین عصری دنیا میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کی مثالیں پیش کر رہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہندوستانی افواج اور مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی فوجیں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہی ہیں اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کررہی ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں