کراچی میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کی وین پر دہشت گرد حملے کی چین سے شدید مذمت

0
84

نان ننگ (شِںہوا) پاکستان کی جامعہ کراچی میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کی وین پر دہشت گردانہ حملے نے چین میں رہنے اور کام کرنے والے محمد مبین اشرف کو کئی روز تک غمگین اور افسردہ رکھا۔ ان کے آبائی شہر کراچی میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے نے انہیں پریشانی میں مبتلا بھی کردیا۔

محمد مبین اشرف چینی زبان سیکھنے کے لیے 4 برس قبل چین کے علاقے گوانگ شی میں تعلیم حاصل کرنے آئے تھے۔ چینی ان کی آنکھوں میں منفرد چمک پیدا کرتی ہے اور چینی اساتذہ انہیں ہردلعزیز ہیں۔

دہشت گرد حملے میں 3 چینی اساتذہ ہلاک ہوئے اور ایک زخمی ہوا۔ مبین واحد شخص نہیں جو غم اور صدمے سے دوچار ہے۔ گوانگ شی یونیورسٹی میں اس کی دکان سے چند سو میٹرکے فاصلے پر اساتذہ اور طلبا بھی افسردہ تھے۔ اسکول کی فیکلٹی آف آرٹس کی سرکاری ویب سائٹ سابق آنجہانی طلبا کے سوگ میں سیاہ کردی گئی۔

یہاں سے 1 ہزار کلومیٹر سے زائد مسافت پر واقع سیچھوان نارمل یونیورسٹی نے بیان جاری کیا اور دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی اور شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان پر زور دیا گیا کہ وہ واقعے کی مکمل تحقیقات کرکے ذمہ داروں کو سخت سزا دے۔

محسن 8 برس سے زائد عرصے سے چین میں ہے، انہوں نے بھاری دل کے ساتھ کہا کہ اس دہشت گردانہ حملے نے انہیں خاص طور پر بے چین کردیا ہے اور انہیں امید ہے کہ حکومت جلد اس کے مجرموں کا سراغ لگاکر انہیں سخت سزا دے گی۔


گزشتہ برسوں میں چینی عوام کی گرم جوشی، مہربان رویے اور مدد کے جذبے نے محسن کے دل میں چین میں رہنے اور کام کرنے کی محبت جگائی۔
محسن نے کہا کہ “دہشت گردی پوری انسانیت کی دشمن ہے۔ یہ خودکش دہشت گردانہ حملہ بری نوعیت کا تھا جس سے نہ صرف چین کا جانی نقصان ہوا بلکہ پاکستان میں خوف وہراس پھیلا۔ اس کے مجرموں کو سزا ملنی چاہیے۔ حالیہ برسوں میں چین اور پاکستان کے درمیان تبادلے اور تعاون وسیع تر ہوتا جارہا ہے۔

مبین نے زور دے کر کہا کہ چین نے مقامی تعمیرات میں ہمارے ساتھ بہت تعاون کیا اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیرمیں مدد دی۔ کتنی نایاب ہے یہ دوستی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم کسی بھی طاقت کو پاک چین دوستی و تعاون کو کمزور کرنے کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے۔ ہم متعلقہ اداروں کی جانب اس کی ذمہ دار دہشت گرد تنظمیوں کے تعین اور ان کے خلاف کارروائی کے منتظر ہیں۔

چین اور پاکستان ہر قسم کے حالات میں اسٹریٹجک تعاون میں منفرد شراکت دار ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور دوستی چٹان کی طرح ٹھوس اور اٹوٹ رہی ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں