چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے عمران و نواز کیس میں دو الگ الگ فیصلے

0
182

اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیمرا کا عمران خان کی تقاریر پر پابندی کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا۔ ماضی میں جب مسلم لیگ کے قائد نواز شریف پر پیمرا نے پابندی لگائی تو وہ فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج ہوا تھا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے نواز شریف کی پیٹشن مسترد کرتے ہو کہا کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا نواز شریف کی تقریر دیکھائی جائے۔ پیمرا نے بہترین اور درست فیصلہ کیا ہے نواز شریف سزا یافتہ ہے۔

جسٹس اطہر من اللہ کو معلوم تھا کہ جج ارشد ملک مرحوم نے نواز شریف کو جس بے بنیاد اور جھوٹے کیس میں بلیک میل ہو کر سزا دی تھی وہ دنیا کی عدالتی تاریخ کا انتہائی شرمناک فیصلہ تھا۔ یہ سب کچھ علم میں آنے کے باوجود بھی جسٹس اطہر من اللہ نے نواز شریف کے خلاف پیمرا کا فیصلہ معطل نہیں کیا اور آج عمران خان کے لیے پیمرا کو سنے بغیر فیصلہ معطل کردیا۔

عمران خان اب بھی کسی کا لاڈلا ہے 2020 میں جب پیمرا نے نواز شریف کی تقریر ٹی وی پر دیکھانے کی پابندی لگائی تو اس فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پیٹشن مسترد کرکے پیمرا کا فیصلہ برقرار رکھا آج عمران خان پر جب پابندی لگائی تو پیمرا کو سنے بغیر فیصلہ معطل ہوگیا۔

یاد رہے کہ ستمر 2020 میں جج ارشد ملک کے فیصلے کو بنیاد بنا کر پیمرا نے نواز شریف پر پابندی لگائی تو اس وقت اطہر من اللہ نے پیمرا کے فیصلے کو تاریخی فیصلہ قرار دیکر صحافیوں کی پیٹشن کو خارج کیا تھا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں