وزارت صنعت و پیداوار نے سی ای او اسٹیل ملز کو کام سے روک دیا، اسلام آباد رپورٹ کرنے کا حکم

0
1336

کراچی (مدثر غفور) وزارت صنعت و پیداوار نے غیر قانونی تعینات سی ای او اسٹیل ملز بریگیڈئیر ریٹائرڈ شجاع حسن خوارزمی کو کام سے روکتے ہوئے اسلام آباد منسٹری میں رپورٹ کرنے کا حکم دے دیا اور انتظامیہ اسٹیل ملز کو نئے سی ای او کے اشتہار کیلئے خط لکھ دیا۔

وزارت صنعت و پیداوار کے باوثوق زرائع کے مطابق وزارت نے 28 جولائی کو لیٹر کے زریعے اسٹیل ملز انتظامیہ کو نئے سی ای او اسٹیل ملز کیلئے اخبار میں اشتہار دینے کے احکامات جاری کیے جس کے جواب میں غیر قانونی تعینات اور خط کے مطابق اسٹیل ملز میں دس ارب کی چوریوں کے مرکزی کردار کے الزام میں ڈائریکٹر اے اینڈ پی لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ طارق خان نے تحریری طور پر وزارت صنعت و پیداوار کو کہا کہ انہی بریگیڈئیر ریٹائرڈ شجاع حسن کو سی ای او رہنے دیا جائے کیونکہ ان کی عمر 65 سال ہونے میں ایک سال باقی ہے۔ وزارت صنعت و پیداوار نے ڈائریکٹر اے اینڈ پی کی خواہش کو رد کرتے ہوئے انتظامیہ اسٹیل ملز کو نئے سی ای او کی تقرری کے لئے اخبار میں اشتہار شائع کرنے کا خط لکھتے ہوئے سی ای او اسٹیل ملز کو 19 اگست تک کانٹریکٹ پورا ہونے تک کام کرنے سے روک دیا اور اسلام آباد وزارت کے آفس میں بیٹھنے کیلئے بول دیا ہے۔

وزارت کے زرائع کا کہنا ہے کہ سی ای او اسٹیل ملز بریگیڈئیر ریٹائرڈ شجاع حسن اور ڈائریکٹر اے اینڈ پی لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ طارق خان کے ہوتے ہوئے اسٹیل ملز میں اربوں روپے کی چوریاں ہوئی ہیں اور ڈائریکٹر اے اینڈ پی طارق خان پر چوریوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ چوریوں پر وزارت کی طرف سے ایف آئی اے کو خط لکھا جاچکا ہے اور اب ڈائریکٹر اے اینڈ پی طارق خان اب ایف آئی اے کی طرف سے شروع ہونے والی انکوائریز سے بچنے، انکوائری میں رکاوٹ ڈالنے میں انہی سی ای او کی مدد چاہتے تھے جو انکوائری میں مدد گار اور معاون بنتا۔

زرائع کے مطابق دو روز قبل سی ای او اسٹیل ملز شجاع حسن خوارزمی اسلام آباد سے واپس کراچی آئے اور اگلے ہی دن اسٹیل ٹائون گیسٹ ہائوس میں انچارج اے اینڈ پی ریاض حُسین منگی اور انچارج آئی آر زرداد عباسی کو طلب کرلیا اور طویل میٹنگ کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ زرائع کے مطابق سی ای اسٹیل ملز نے انچارج اے اینڈ پی ریاض حُسین منگی کو باقی ملازمین کے لیٹر تیار کرنے کا حکم دیا ہے۔

نمائندہ دی پاکستان اُردو نے سی ای او اسٹیل ملز بریگیڈئیر ریٹائرڈ شجاع حسن خوارزمی سے موقف لینے کیلئے رابطہ کیا اور سوال پوچھا کہ وزارت صنعت و پیداوار نے آپ کو سی ای او اسٹیل ملز کی حیثیت سے کام سے روک دیا ہے اور آپ کو اسلام آباد بلاکر 19 اگست تک اسلام آباد میں رہنے کا کہا ہے تو اُن کا کہنا تھا کہ ‘وزارت صنعت و پیداوار اس بات کی بہتر وضاحت کر سکتی ہے’۔

نمائندہ نے موقف لینے کیلئے انچارج اے اینڈ پی ریاض حُسین منگی کو کال کی اور سوال واٹس ایپ کیے تاہم اُن کا کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ دوسری جانب عبدالرحمان وڑائچ کے خط کے مطابق اسٹیل ملز میں دس ارب کی چوریوں کے الزام میں ڈائریکٹر اے اینڈ پی لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ طارق خان کے سہولت کار انچارج اے اینڈ پی ریاض حسین منگی اگست میں ریٹائرڈ ہورہے ہیں اور آفس سے اپنا سامان گھر منتقل کرنا شروع کردیا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں