سندھ ہائی کورٹ کا وفاقی حکومت کو کورونا ویکسین ’اسپتنک 5‘ کی قیمت مقرر کرنے کا حکم

0
49

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو ایک ہفتے میں روسی تیارکردہ کورونا ویکسین ’اسپتنک 5‘ کی قیمت مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔

سندھ ہائی کورٹ نے کورونا ویکسین ’اسپتنک فائیو‘ کی ریلیز سے متعلق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کی اپیل پر سماعت کی۔ ڈریپ نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ نجی کمپنی اپنی مرضی سے قیمت لگائے گی، قیمت مقرر کرنے کا اختیار حکومت کے پاس ہونا چاہیے، قیمت مقرر ہونے تک ویکسین کو فروخت ہونے روکا جائے، ویکسین کی قیمت مقرر کیے بغیر ویکسین کے کنسائنمنٹس ریلیز نہ کیے جائیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ اگر قیمت مقرر نہیں کی تو پھر ویکسین درآمد کیسے ہوگئی؟ ، بتائیں، حکومت نے ویکسین کی قیمت کیوں مقرر نہیں کی؟ ڈرگ انسپکٹر کے دستخط کے بغیر کیسے ویکسین فروخت ہوگی؟۔

نجی کمپنی کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ 2 فروری کو ڈریپ نے مخصوص شرائط پر ویکسین درآمد کی اجازت دی گئی تھی، اے جی پی نے 10 لاکھ کورونا ویکسین منگوانے کا معاہدہ کیا، ڈریپ نے 18 مارچ کو نوٹی فکیشن کے ذریعے درآمد کا استثنیٰ واپس لے لیا، سندھ ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نے ڈریپ کا 18 مارچ کا نوٹی فکیشن معطل کردیا تھا۔ کورونا ویکسین کنسائنمنٹس ریلیز کرنے کی ہدایت دی جائے۔

دوران سماعت ڈریپ کے وکیل کے ساتھ تکرار پر نجی کمپنی کے وکیل نے کہا کہ ہم پاکستان میں ویکسین درآمد ہی نہیں کرتے، عدالتی حکم کے باجود کنسائنمنٹ ریلیز نہیں کیا جارہا۔ دھوکہ دے کر ویکسین منگوالی اب فروخت کرنے نہیں دے رہے، 45 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرچکے ہیں، ویکسین امپورٹ کرچکے ہیں ہم کیا کریں گے ؟۔ ویکسین واپس لے جانے کی اجازت دے دیں، ہم نہیں بیچیں گے یہاں۔

جسٹس امجد علی سہتو نے ڈریپ کے وکیل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا ادارہ کام نہیں کر رہا، کچھ تو کام کریں، انتظار کس کا ہے، نہ قیمت مقرر کر رہے ہیں نہ ویکسین آنے دے رہے ہیں، دنیا بھر میں ویکسین لگ رہی ہے، آپ کہاں رہ رہے ہیں؟ جس پر آج ڈریپ کے وکیل نے کہا کہ اسی ہفتے میں ویکسین کی قیمت کا تعین کردیں گے ، ہمیں وفاقی حکومت سے مشاورت کے لیے مہلت دی جائے۔

سندھ ہائی کورٹ نے ڈریپ کی اپیل نمٹاتے ہوئے حکم دیا کہ وفاقی حکومت کورونا ویکسین کی قیمت ایک ہفتے میں مقرر کرے۔ عدالت نے قرار دیا کہ اہم نوعیت کے معاملات ہیں جلد فیصلہ ہونا چاہیے، توقع ہے سنگل بینچ تمام معاملات دس دن میں نمٹا دے گا۔ سندھ ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں