طالبان کی امریکہ کو یقین دہانی، قبضے کے بعد دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر اقتدار میں شراکت داری کی جائے گی

0
87

 
واشنگٹن( ندیم منظور سلہری) طالبان قیادت نے امریکی انتظامیہ کے عہدیداران کو آگاہ کیا ہے کہ وہ افغانستان پر قبضہ کے بعد دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ بات چیت کر کے افغانستان میں قیام امن عمل اور اقتدار میں شراکت داری کے عمل کو یقینی بنانے کے لئیے کام کریں گے طالبان سمجھتے ہیں کہ عالمی برادری کے ساتھ کام کرنے کے لئیے انہیں کیا حکمت عملی اختیار کرنی ہے جب تک افغانستان مشن مکمل نہیں ہوتا اُس وقت تک کسی بھی ایشو پر حتمی فیصلہ نہیں کیا جا سکتا۔

 انہوں نے امریکی عہدیداران کو پیغام دیا ہے کہ وہ صدر غنی کو کہیں کہ اب بھی وقت ہے کہ وہ مستعفی ہو کر اقتدار ان کے حوالے کر دیں اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو پھر انہیں افغانستان کی سرزمین سے بھاگنا ہوگا۔

 امریکی حکام افغانستان کی بدلتی صورتحال کے پیشِ نظر اپنے اتحادی ممالک کے ساتھ مشورے کر رہے ہیں امریکہ کو خدشہ ہے کہ طالبان کے افغانستان پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد وہ القاعدہ اور داعش کے ساتھ مل کر دنیا کو کسی بڑی جنگ میں نہ دھکیل دیں۔ دوسری طرف طالبان کی پیش قدمی سے بھارت اور افغان صدر غنی گروپ خوف کا شکار اور دونوں کو اس سرزمین پر اپنا مستقبل تاریک نظر آرہا ہے۔ بھارت کو یہ بھی ڈر ہے کہ افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد طالبان جنگجو مقبوضہ کشمیر کا رُخ کر سکتے ہیں۔

 امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑی طاقتوں اور اس خطے کے ممالک نے سر جوڑ لیے ہیں کہ طالبان کے کنٹرول سنبھالنے کے بعد ان کی پالیسی کیا ہوگی۔ واشنگٹن میں یہ بحث بھی ہو رہی ہے کہ طالبان ایک حقیقت بن چکے ہیں امریکہ اور یورپ نے اگر سخت پالیسی اختیار کی تو پھر چین اور روس مل کر اپنے مقاصد کے لئیے افغان گروپوں کو امریکہ اور اسکے اتحادی ممالک کے خلاف استعمال کر سکتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں